مصنف کی تحاریر : محسن شکیل

وار کرائم

روح پر گرے نمکین پانی کا قطرہ کیسے صاف ہو اسے پتہ نہیں دکھ کی یہ کون سی صورت ہے وہ تو اپنے نوزائیدہ کی طرف دیکھ کر اس کی سانسوں کے لیے خوشگوار شکر کے اشکوں میں تھا جب کہیں دور کے جنگی ہوائی اڈے سے ایک جہاز اڑا ...

مزید پڑھیں »

بھاشو دیو

جون کا آغاز ہے لیکن آنسوﺅں کی جھیلیں منجمدپڑی ہیں چیخوں کے پتھر حلق میںپھنسے ہوئے ہیں سانسیں تو پاﺅں گھسیٹ گھسیٹ کر چل رہی ہیں لیکن دل ہار کے بیٹھ گیا ہے کمرے کی خاموشی بوجھل لفظوں سے بھری کتابوں کی مانند میری روح پر ڈھیر ہو رہی ہے ...

مزید پڑھیں »

ناراض سامراجی رہنما اور ویسٹرن میڈیا

پچھلے تین چار عشروں میں کینڈا کی طرف تیسری دنیا کے ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد نے مختلف عوامل کے تحت بڑی تعداد میں ہجرت کی ۔اس کی بڑی وجہ یہاں پر امریکہ کے مقابلے میں بہتر ماحول ، حکومت کی طرف سے مہیا سہولیات اور آبادی کی کمی ...

مزید پڑھیں »

آزادی

شہر میں بچے کو داخلہ ملا بڑا کالج تھا ۔ ہوسٹل میں بند وبست کر کے فارغ ہوا تو بچے کو ساتھ لے کر گھومنے پھرنے لگا تاکہ بچے کو گردونواح سے کچھ آگہی پیدا ہو جائے کچھ فاصلے پر ایک عمارت تھی. پرائیویٹ ہوسٹل میں کرائے پر کمرے لے ...

مزید پڑھیں »

ہماری اکثریت سیاست سے نالاں کیوں ہے

ہماری اکثریت کی اجتماعی نفسیات پر اصل سیاست کا اثر ورسوخ انتہائی قلیل ہے۔ لیکن یہ اکثریت جس سیاسی مکالموں اور بحثوں میں الجھے ہوئے ہیں وہ سیاست تو نہیں ہے البتہ اشرافیہ کی سرگرمیوں کا ازسر نو جائزہ ہے اور یہ سرسری اور سطحی خیالات ہوتے ہیں جنہیں ہمارے ...

مزید پڑھیں »

انمول انسان ، دیدہ وردانشور

جس معاشرے میں چاپلوس کو تابعدار…… امارت کو معیار…… شریف کو بے کار …… مبلغ کو فنکار…… معترض کو غدار…… متکبر کو نامدار…… مفکر کو گناہ گار اور جہالت کے ٹھکانوں کو دربار کہاجائے …… وہاں بابو عبدالرحمن کرد یقینا ان فٹ ہونگے۔ …… بابو عبدالرحمن کرد ہر بلوچ جوان ...

مزید پڑھیں »

طلسم

طلسم، جادو، فسوں، فسانہ تمھاری صورت کو تکتے تکتے یہ لفظ لفظوں کی مالا بندی نظامِ شمسی کے جیسے میرے حواسِ خمسہ کے گِرد گردش میں جھومتے ہیں عجیب یہ ہے ہمارے جیسے فزکس پڑھنے سے ڈرنے والوں کو کائناتی، تصوراتی، تخیلاتی اکائیاں بس تمھارے چہرے کے ہی وسیلے سے ...

مزید پڑھیں »

لینن گراڈ اور کڑکتے کاغذ کی خوشبو

مشرقی محاذ کا تاریک ہوتا آسمان میدان جنگ پر سرمئی کفن پھیلاتا محسوس ہورہا تھا۔ یخ بستہ ہوا کے جھکڑوں میں گہرا تنائو محسوس کیا جاسکتا تھا۔ مخالف قوتوں کے بوسیدہ پھریرے اور ٹوٹے ہوئے عَلم اس بات کے گواہ تھے کہ میدان مارنے کی کوششیں پہلے بھی ہوچکی ہیں۔ ...

مزید پڑھیں »

مستیں توکلی اور شاہ محمد مری: دو حیات، دوفلسفے

مستیں توکلی کون تھا ؟ مجھے شا ہ محمد مری کی کتاب ” مستیں توکلی ” سے پہلے صرف ایک اچٹتی سی واقفیت تھی اس کے حوالے سںںے ۔ لیکن اس کتاب نے مست اور سمو کے لا فا نی عشق ، اس عشق کی کسی وجود میں حشر سامانیاں ...

مزید پڑھیں »

شمی

اسے بارش بہت اچھی لگتی تھی بارش کے قطرے جیسے اسکے جلتے زخموں پر مرہم بن جاتے تھے۔ شمی آنکھیں بند کر کے سستا رہی تھی ۔سر پر رات کے لگے گھائو کی تکلیف کم ہو رہی تھی..وہ بارش کے قطروں میں سکون تلاش کر رہی تھی .. بارش کی ...

مزید پڑھیں »