Home » Javed Iqbal (page 4)

Javed Iqbal

کپٹلزم ۔۔۔ شاہ محمد مری

چونکہ مزدور کے گذر بسر کا واحد ذریعہ اپنی  محنت کو بیچنا ہے، لہذا وہ خریداروں کے پورے طبقے، یعنی سرمایہ دار طبقے کا دامن نہیں چھوڑ سکتا۔ گوکہ وہ کسی ایک یا دوسرے سرمایہ دار کی ملکیت نہیں، مگر وہ پورے سرمایہ دار طبقے کی ملکیت ضرور ہے، وہ اسی سرمایہ دار طبقے کے اندر ہی کوئی نیا گاہک ...

Read More »

گورکی کے افسانے کا کردار ۔۔۔ محمد خان

محترم حکیم محمد قاسم عینی سے میری پہلی ملاقات بلوچی اکیڈمی کے  الیکشنوں کے موقع پر ہوئی۔میں عبداللہ جان جمالدینی اور بشیر بلوچ کے پینل کا پولنگ ایجنٹ تھا اور عینی صاحب ہمارے مخالف پینل کا ووٹر تھا۔ میں نے اسے پہلے نہیں دیکھا تھا۔ ایک بہت ہی مختصر وجود، لنگی نما پگڑی اور اکیلا بیٹھا ہوا شخص۔ گور کی ...

Read More »

چین درستگی کی جانب؟

ہم سب جانتے ہیں کہ عرصے سے چین میں سوشلزم کو پیچھے دھکیل دیا گیا۔ اس طرح دنیا بھر میں بے شمار لوگ اُس کی پالیسیوں سے متفق نہیں ہیں۔ ہمارے یہ اعتراضات سیاسی معاشی بھی رہے ہیں، اور نظریاتی بھی۔ مگرچونکہ وہاں کے داخلی معاشی سیاسی معاملات کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں اس لیے اُن شعبوں کے ...

Read More »

October 2022

Read More »

پہاڑوں کے نام ایک نظم ۔۔۔  قمر ساجد

(شاہ محمد مری کی ایک کتاب پڑھ کر)   روایت ہے پہاڑوں نے کبھی ہجرت نہیں کی یہ بارش برف طوفاں سے نہیں ڈرتے یہ خیمے چھوڑ کر اپنے نہیں جاتے کبھی  نامہرباں افلاک پانی بند کردیں تو نہ بارش کے خدا کا بت بناکر پوجتے ہیں اور نہ سبزہ زار میدانوں کو کوئی بھینٹ دیتے ہیں۔ یہ دشتی پیاس ...

Read More »

فہمیدہ ریاض

میں نے شعر لکھا اپنے آنسوؤں سے!۔ بلک بلک کر لکھا خون کی بوندوں سے نقطے ڈالے اپنے گوشت کو چیر پھاڑ کر ریشے نکالے اور انہیں قافیہ میں باندھا بے بسی کے ناخنوں سے میں نے اپنی ہتھیلی پر شعر گودا اور تمہیں دِکھایا تم غلیظ ہنسی ہنس پڑے ”آہاہا………… ننگی شاعری!“۔ تم نے کہا، اور میرے کلام سے ...

Read More »

نظم     ۔۔۔     دانش داغ بلوچ

خوابوں کا نو حہ   میں جو خوابوں کا نو حہ لیے آسمانوں کو سر کرنے چلا دور پہنچا افق پر تو دیکھا زمین میرے قدموں تلے بچھا خواب ہو گئی خواب۔ جو میرا تھا لیکن مجھے برہم سا لگا دوریوں کا پیامبر جو مجھ سے ملا تو پتہ چلا جنت آسمانوں پہ نہیں تھی وہ وہاں تھی جہاں ریگزاروں ...

Read More »

فہمیدہ ریاض

میں جب شکست خوردہ تھی حالات کے پنجے میں بے بسی سے اشکبار تب تم میری داد دیتے نہ تھکتے تھے!!۔ لیکن اب……۔ جب میں نے جھٹک دیا ہے ناطاقتی کو اپنے بازوؤں سے اور موڑ دیا ہے حالات کا پنجہ اپنی نہتی کلائی کے بل جب میری جنم جنم کی حسرت نے اپنی دھرتی کی محرومیوں کی جانب دیکھا ...

Read More »

فہمیدہ ریاض

لال تجھے چھاتی پہ لٹا لوں، سن مرے من کی بات جس دن تو چندا سا جنما، کالی تھی وہ رات گھوم گئی تھی دیس کی دھرتی پر اندھی گھنگھور لوگ نہتے سہم گئے تھے، دیکھ کے ننگا زور جس دن تجھ کو مان بھری ممتا کا دودھ پلایا خون چوستا وحشی اُس دن شہروں میں دَر آیا جب ترا ...

Read More »

گل خان نصیر

بیلاں! من و دل اتکوں چہ را ہے پَچ لرزتاں من، دل گُشتہ آہے   من گُشت اللہ! دل گُشت چیئے؟ من گُشت پُلے، دل گوئشت ما ہے   من گُشت آسے، دل گُشت زرا بے من گُشت سوچیت، دل گُشت سا ہے   من گُشت نِیرے، دل گُشت گروکے من گُشت برئمشے، دل گُشت بِرا ہے   من گُشت ...

Read More »