Home » قصہ

قصہ

November, 2022

  • 14 November

    کون گلی گئیو شیام ۔۔۔  مصباح نوید

    اندھوں کے شہر میں تصویروں کی نمائش ہے، آشوب زدہ چشم ہے۔۔۔۔ ہے تو سہی! اوہ!!!! یہاں تو رنگ گل  سے آتش دوزخ بھڑک رہی ہے، پھول شدت حدت سے سیاہ پڑے ہیں، گلابوں سے ٹپ ٹپ  لہو ٹپکتا  ہے،آگ کی بل کھاتی لہریں سب کو لپیٹ میں لے رہی ہیں ، سانپ کی سی آنکھیں لیے محافظ جا بجا ...

October, 2022

  • 19 October

    انصاف کا لاشہ۔۔۔عابدہ رحمان

    اُس کا دماغ شل تھا۔ کروٹ لینا چاہی تو جیسے درد نے ا س کے انگ انگ کو اس طرح جکڑ لیا تھاکہ جیسے بلوچستان کوڈھیروں مسائل نے جکڑا ہواہے۔اس کا نڈھال وجود اور دُکھتا دماغ سوچنے سمجھنے سے قاصر تھا۔ اک عجیب خوف سے بے چین بند آنکھیں مزید بھینچ لیں۔منظر اچانک بدل جانے کے ڈر سے وہ ان ...

  • 19 October

    اے دنیا مزدوریگ اِنت ۔۔۔ تؤکلی بلوچ

    مرچی  یکم مئی اَت، فیکٹری بند اَت، بلے سوالیءَ مرچی ھم کار کنگی اَت، پرچا کہ چندے روچا پد کسانیں  ائید اَت،آنہیا  پہ نوگلیں چکاں گد و  پچ  ءَ زیرگا، ابید آئی  ئے زرتگیں وامانی مدت  ھم نزیک اَت۔ مزن سیٹا  گشتگ اَت کہ  اگاں تو ھمے ھپتگا  واماں مدے۔  من تئی کانتہ ءَ  بند کناں۔۔۔۔۔ پوریاگری ئے کانتہ  ئے  ...

  • 19 October

    کڈک اور چوہا۔۔۔گوہر ملک/شاہ محمد مری

    (گوبر میں پایا جانے والا کپڑا جسے بلوچی میں کڈک، ڈانڈو اور گوگڑا کہتے ہیں۔ اسے اردو میں مادہ گوبریلا کہا جاتا ہے)۔ کڈک نے ایک روز خود سے کہا کہ ساری زندگی تنہائی میں نہیں گزاری جاسکتی۔ ماں باپ میرے ہیں نہیں۔ میر کے بیل گائے کے گوبر سے پیدا ہوئی ہوں اور وہیں پل کر بڑی ہوئی ہوں۔ ...

September, 2022

  • 19 September

    کہانی والی خالہ ۔۔۔ جاوید صدیقی

    ماگھ کی پہلی مہاوٹ گری تو جلدی جلدی سارے گدے لحاف نکالے گئے۔اُنھیں دھوپ دی گئی۔کچھ نئی رضا ئیاں بنوائی گئیں۔صدر یاں،سویٹراورشا لیں بھی صندوقوں سے باہر آگئے۔دالان میں لٹکے ہوئے بھاری پردے کھول کر دیکھے گئے۔کہانی والی خالہ ابھی تک نہیں آئیں۔بچوں نے بار بار پوچھنا شروع کیا۔ کب آئینگی؟اے مرے کیوں جا رہے ہو ہر سال تو آتی ...

  • 19 September

    پہیہ ۔۔۔ سعیدہ گزدر

    ”ایک۔۔۔ د و۔۔۔ تین۔۔۔چار پانچ چھ سات۔۔۔“ حمید نے جھنجھلا کر آنکھیں بند کر لیں۔ تیز رفتار گاڑیوں کو آنکھوں اور اُنگلیوں کی گرفت میں لے کر گِننا اُس کے بس کی بات نہ تھی۔ اس کے کانوں میں موٹروں اور ٹرکوں کے انجن کھڑ کھراہٹ مچانے لگے تو کانوں میں اُنگلیاں ٹھونس کر وہ گودام کی چہار دیواری سے ...

  • 19 September

    رویائے زندگی ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی

    سحری کے بعد تھوڑی دیر کو آنکھ لگی تھی کہ بطخوں کے شور نے چونکا دیا۔ میں نے  ہڑ بڑا کر ہاتھ میں ڈبل روٹی کے ٹکڑے لیے اور  سیڑھیوں سے نیچے جھانکا — ” ارے یہ تو ایک ہی بچہ رہ گیا — ابھی کل تک تو تین باقی تھے۔ اور وہ بھی اکیلا ادھر ادھر گردن اٹھا کر ...

  • 19 September

    چچڑی اور چیونٹی ۔۔۔ گوہر ملک/شاہ محمد مری

    ایک چیونٹی تھی اور ایک تھی چچڑی۔ یہ دونوں آپس میں بہت قریبی دوست تھیں۔ ایک روز چچڑی نے کہا، آؤ آج ایک دعوت کرتے ہیں۔چچڑی جا کر گائے کی تھنوں سے ایک گوشت کا ٹکڑا  توڑ لائی اور چونٹی ایک بوری سے آٹا لائی۔ دونوں نے آٹا گوندھا اور روٹی  پکائی۔گوشت چڑھایا۔ چچڑی نے کہا ”میں جا کر ندی ...

  • 19 September

    میجک مرر ۔۔۔ مصباح نوید

    رنگین چھیل چھبیلی البیلی  سی  پتنگ،چھینا چھپٹی میں لیرو لیر ہو چکی تھی،لونڈے لپاڈے اسے وہیں پھینک کر ایک دوسرے کے ہاتھوں پر ہاتھ مارتے قہقہے لگاتے گزرتے گئے،دور افق پر ایک اور پتنگ منڈلاتی نظر آرہی تھی، لٹی پٹی پتنگ زمین پر بکھری تھی،شاید کسی ایک نے پلٹ کر دیکھا بھی،کاغذی کناروں پر تھرتھراہٹ ھنوز باقی تھی، کانچ کی ...

August, 2022

  • 15 August

    لومڑی اور کوا ۔۔۔ گوہر ملک/شاہ محمد مری

    ایک لومڑی، ایک کوا اور ایک ہرن تینوں دُور ایک جنگل گئے۔ کوے نے اپنے لیے ایک کھجور کاشت کیا، ہرن نے اپنے لیے جوار کاشت کی اور لومڑی نے اپنے لیے ایک ہڈی کاشت کی اور چلے گئے۔ وقت گزرتا گیا۔ ایک دن ایک قافلہ آیا۔ تینوں نے پوچھا۔ کوے نے پوچھا میر ا کھجور کیسا ہے۔ قافلہ والوں ...