Home » 2018 (page 14)

Yearly Archives: 2018

افتخار عارف

سلام حجر بن عدیٰؓ  سلام حجر بن عدیٰؓ سلام حجر بن عدیؓ ستم گری کی حد ہوئی مزار منہد م ہوا جو مرجعِ عوام تھا وہ جس کا صاحبان حق نگر میں احترام تھا شہید قبر میں صلیب ظلم گاڑ دی گئی لحد اُجاڑ دی گئی جو خیر کا نشان تھی سلام حجر بن عدیؓ حضور حق میں جس کی ...

Read More »

عطاء شاد

سرِ گنگ زارِ ہوس دل کہ پندارِ عرضِ طلب کے عوض، رہنِ آزار تھا ، تم نے پوچھا؟ جب سرِگنگ زارِ ہوس، حرفِ جاں بار تھا ، تم کہاں تھے؟ سنگ و آہن کے آشوب میں، ہم سپرزادگاں خودپنہ تھے تو تڑپانہ کوئی صدا آشنا اپنے احساس کے کوہ قلعوں میں عمر آزما سر کشیدہ رہے گونجتا کوئی لمحہ نہ ...

Read More »

افتخار عارف

30 October 2018 پیارے دوست شاہ محمدمری!۔ سلام و رحمت جس زمانے میں ابھی ہم جوانی کی سرحدوں میں تھے جان لینن کا گایا ہوا ایک مقبول انگریزی گاناجان کو آگیا تھا۔مکھڑے کا ایک مصرعہ تھا:۔ ” They say, I am a dreamer but I am not the only one” ۔ یہ گیت امن کا خواب دیکھنے والوں کے لیے ...

Read More »

آمنہ ابڑو

اب تو کوئی راہ نہیں ہے عشق کی ناگن کنڈل مارے من کے بیچ مجھے تکتی ہے میں ڈرتی تھی ڈس لے گی تو پیاس کے مارے مر جاؤں گی پاس پیا کب آئیں گے؟ اس آس کے مارے مر جاؤں گی چپ کی آگ میں جلتے جلتے دل کی بات نہ کہہ پاؤں گی۔ عشق کی ناگن پھن کو ...

Read More »

اللہ بشک بُزدار

تُرس دیغریں کوہئے سرا نشتہ وداریگاں کہ گِنداں رولہے ساھے ، دمے کشاں، نواں گامیگ باں (بالاں بدلی زُڑتگیں پندھانی پیچگ چون بی) مئیں ومنی بام ئے نیاما لرزغیں ڈئینڑیں شفے مں تُرسگاں ڈُنگے براثانی ھمیذا گوں کفی گُڈیث پاذاں ٹیلغاں کشیث بام ئے وزّتاں بے نور کنت شف تُرسگیں ماہئے برانزانی سفر کُٹیث ڈیہا روش بیث شمُش تئے شمُش ...

Read More »

افضال احمد سید 

میں مار دیا جاؤں گا افسوس کہ بہت سا وقت ان ہاتھوں کو ہموار بنانے میں ضائع ہوگیا جو ایک دن میرا گلا گھونٹ دیں گے ژاں ژینے کی بالکنی کے نیچے موسیقی فروش اور کباب بھوننے والے مجھے بتاتے ہیں مجھے ایک دن کھڑا کر کے مار دیا جائے گا میری قبر بے شناخت رہ جائے گی اسی عمارت ...

Read More »

اویس اسدی

سوچیں نظم ہیں آج بہارکا آخری دن ہے اور فضا میں کلیوں اور پھولوں کی سسکی گونج رہی ہے پتے جھڑ جانے سے پہلے شاخ کے سینے سے لپٹے ہیں اور اخباریں چیخ رہی ہیں غزہ پہ وہ بارود گراہے لگتا ہے اس بار سمندر جل جائے گا اور لاہور میں ماں اور اس کے دو بچوں کی لاشیں نہر ...

Read More »

افشین کمبرانڑیں

جاناں کے نام ( نوشین کمبرانڑیں کے لیے) وینگو کی پینٹننگ دیکھی،۔ جیسے گزرے موسم کے سب دھندلے منظر سالوں کی دہلیز سے ہوتے آنکھوں کے گلشن میں اترے..۔ مار چ کے دن تھے.. چلتن پر بھی رنگ کھلے تھے. بادل تھے، جو ہتم کی پہلی بارش کا سندیسہ لائے کیمپس کی سڑکوں پہ پہروں چلتے چلتے تمہیں اچانک باداموں ...

Read More »

افشین کمبرانڑیں

نظم پیاس ہے اور بے امانی ہے.. انہیں ہلکے سروں میں صدیوں سے جاوداں عشق کی کہانی ہے…. نہ جدائی نہ تشنگی کا گماں.. نہ کوئی حُزن ہے نہ ہجرت ہے… اس کہانی میں عمر بھر کے لئے میری، میرے وطن سے قربت ہے.. Mystery یہ آنکھیں یہ حسین و دلرُبا آنکھیں خمارِآگہی سے نیم وا آنکھیں۔ خرد کی کاہکشائیں ...

Read More »

اشرف یوسفی

یادوں کے ملبے میں دبی ہوئی ایک نظم یہ دالان تھا اس دالان میں پھولوں کی اک بیل ہوا کرتی تھی پہلے اس پر پھول کھلا کرتے تھے سوکھ گئی تھی اب وہ سنگ وخشت کے نیچے مٹی میں ہے جب اس کی رت یاد آتی ہے رو لیتا ہوں پھولوں جیسا ہو لیتا ہوں اس کھڑکی سے دھوپ آتی ...

Read More »