Home » 2017 » October (page 4)

Monthly Archives: October 2017

تضاد ۔۔۔۔ آدم شیر

بچپن سے لڑکپن میں داخل نہیں ہوا تھا کہ اُسے وہ زخم ملے جو ظاہر سے کچھ ہفتوں بعد غائب ہو گئے مگر باطن میں ہمیشہ کے لیے ناسور بن گئے جنہیں وہ کریدتا رہتا ہے اور اِن میں سے رِستے خون سے اذیت پرستی کا پودا پروان چڑھاتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کا دل اوروں کے لیے ...

Read More »

آدم کاجئی ۔۔۔ جاویدحیات

سورگدل گراؤنڈتماشیوں سے کھچاکھچ بھر چکا ہے۔واپڈا کی دیوار کے اُوپر اور تاج محل سنیماکی چھت تک لوگ بیٹھے ہیں۔ آج ینگ بلوچ اور محمڈن فٹبال کلب کے مابین فائنل میچ کا سِکنڈہاف شروع ہو چکاہے۔باتیل کا سایہ پوری طرح گراؤنڈ میں پھیل گیا ہے۔ریفری کی سیٹی اور کمنٹری کرنے والے لاؤڈ اسپیکروں کا شور بڑھتا ہی جارہا تھا۔ہرشخص اپنی ...

Read More »

میاں محمود احمد اور ان کے ساتھی ۔۔۔ محمد سعید

ہر علاقہ ایک الگ پہچان کا حامل ہے۔ شاید ہی کوئی خطہ ہو جو شناخت کے بحران کا شکار ہو۔ لائل پور پچھلی صدی کا آباد شہر ہے۔ آباد کاری سے پہلے جنگ آزادی کا عظیم سپوت احمد خان کھرل اس سرزمین کو شناخت مہیا کر چکاتھا۔ حکمران طبقات کی کوشش ہوتی ہے کہ عوام کے حقیقی ہیروز کو تاریخ ...

Read More »

طبقاتی صورتحال ۔۔۔ لال بخش رندؔ 

یہ مقالہ 10اپریل 1988کو ’’پشتون اولسی کمیٹی ‘‘ کی طرف سے سائنس کالج کوئٹہ کے آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک مذاکرہ میں پڑھا گیا ۔ (ادارہ)۔ پاکستان ایک کیثر الطبقاتی ریاست ، مختلف قومیتوں کا وطن ، اور ایک کیثرالتشکیلاتی سماج ہے جس کی وجہ سے پاکستان کا ایک مخصوص طبقاتی وسماجی ڈھانچہ ہے۔ پاکستان روزِ اوّل ہی سے عالمی سامراج ...

Read More »

لینن اور بیسویں صدی ۔۔۔ سی آر اسلم

لینن نے اس دور میں زندگی گزاری اور کارہائے نمایاں سرانجام دیے جب آزاد مقابلہ کی سرمایہ داری کی جگہ اجارہ دار سرمایہ داری لے رہی تھی ۔ جب سوشلزم کے قیام کا سوال نظریاتی حدود سے آگے بڑھ کر دعوتِ عمل دے رہا تھا جب انقلاب ۔۔۔۔۔۔ یعنی سماج کا سوشلسٹ احیا روس کی پرولتاریہ اور بعد ازاں دیگر ...

Read More »

جمعہ فقیر ۔۔۔ اکبر ساسولی 

لاڑ کانہ کے ادب سے اس موتی کو نکال لانے والا شخص کوئی اور نہیں اپنا دوست پروفیسر برڑو ہے ۔ لاڑ خانہ کا وتایا، جمعہ فقیر مختلف لوگوں کے مضامین پر مشتمل ایک کتاب ہے ۔ جس میں سے چند اقتباسات قارئین کی نظر ہیں: ۔1۔ قمبر مں میونسپلٹی کے دروازے کے پاس نالی کے اوپر تھڑے پر جمعہ ...

Read More »

پروفیسر نادر قمبرانی کی یاد میں ۔۔۔ ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو 

انسان زندگی سے پیار کرتا ہے او ر شاید ہر کسی کو زندگی عزیز ہوتی ہے ۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن سے زندگی پیار کرتی ہے ، اسے یاد کرتی ہے۔ اس کی دوستی، سنگتی، پیار ومحبت ، یادیں، باتیں اور سب سے بڑھ کر اس کی خود داری۔وہ مسکراتا چہرہ جس میں اپنی زندگی کے آخری ...

Read More »

ماما عبداللہ جان ۔۔۔ وحید زہیرؔ 

سچے انسان، اچھے آدمی، پیارے بزرگ، نرم قبائلی معتبر ، شفیق استاد ، ذمہ دار گھر کے سربراہ اور باخبر دانشور ماما عبداللہ جان جمالدینی نے جس معاشرے میں آنکھ کھولی، سیاست کی، بطور استاد پڑھایا، بحیثیت دانشور مسائل سلجھائے ۔ اس میٹھے معاشرے سے ظلم کی بڑی ظالم چونٹیاں ہمیشہ چمٹی رہیں۔ یہ مٹھاس ہی اس سرزمین کا عیب ...

Read More »

جارحانہ رویہ ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی 

نیو زی لینڈ جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی سکولوں میں بہت عام مگر تشویش ناک حد کو چھوتا ہوا مسئلہ ہے۔ خود پسندی اور غرور کے حامل ہم جماعت لڑکے اور لڑکیاں اکثر ایسے ساتھیوں کو اپنے جارحانہ رویئے کا شکار بناتے ہیں جو زیادہ تر شرمیلے اور اپنے آپ میں گم رہنا پسند کرتے ہیں یا پھر ان ...

Read More »

بلوچوں کی بیداری اور سرمایہ داروں کی سراسیمگی! ۔۔۔ محمد یوسف علی خان عزیزؔ 

بلوچوں کی بیداری اور سرمایہ داروں کی سراسیمگی!۔ (از: سالنامہ’’ بلوچستان ‘‘کراچی 16جنوری 1939 صفحہ 16 . 17) فیضی احسنت ازیں عشق کہ دوراں امروز! گرم دار دزتو ہنگامہِ رسوائی را!۔ چاروں طرف تاریکی ہی تاریکی تھی۔ شب ہائے ظلمت میں رعدوبرق کی ہیبت سے اہل وطن مرگ آور بستروں میں منہ چھپائے لرزہ براندام تھے۔ اگر ایک طرف باطل ...

Read More »