Home » 2017 » September (page 4)

Monthly Archives: September 2017

غزل  ۔۔۔ قاضی دانش صدّیقی

تو کوئی مہتابِ کوہ طور ہے یا کوئی جنت سے اتری حور ہے پھر بصارت کو بصیرت مل گئی پھر مری آنکھوں میں تیرا نور ہے میں نہیں واقف رموزِ عشق سے یعنی صحرا اب بھی کافی دور ہے سامنے آیا وہ شاید اس لئے اور بھی اک امتحاں منظور ہے آ پلٹ کر دیکھ رستے میں کوئی زخمی ہے ...

Read More »

سنہری کانٹا ۔۔۔ مصطفی شاہد

اْس نے کہا:۔ ”روشنی کے سمندر میں ہماری آنکھیں خوب صورت مچھلیاں ہیں کنارے پر تاک میں ایک ماہی گیر بیٹھا ہے اْس کے سنہری کانٹے میں دنیا کا ایک ٹکڑا پیوست ہے غور سے دیکھنا کہیں یہ ٹکڑا تمھاری آنکھیں اْچک نہ لے”

Read More »

پہلا آدمی ۔۔۔ پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین 

پروفیسر وقار تے سمیرا دی عمراں وِچ وَڈا فرق ہئی۔سمیرا یاھرویں جماعت اِچ پڑھدی ہا ،جڈاں جو پروفیسر وقار ڈھلدی عمراں دا بندہ ہئی اُوندی جماعت ءِ چ اردو پڑھاونٹر آیا۔پروفیسر وقار ہک اعلی استاد ، نقاد، شاعر تے دانشور تے طور تے یکے وَسیب ائچ اپنڑی سنجاننڑرکھینداہئی، وَلا اُوندے لیکچر ڈیونٹر دا اَندازوِی طلبا ء کو ں اُوندا گرویدا ...

Read More »

پوہ زانت ۔۔۔ قلا خا ن خروٹی

ادب اور ادیب پر قدرت نے بہت بڑی ذمہ داری ڈال دی ہے ۔وہ یہ کہ زندگی جیسی گنجلک اور متنوع شے کو سمجھا اور سمجھایا جائے۔ اسی ذمہ داری کو نبھانے سے درکار ذہنی بلوغت اور روادا ری کا بیل بڑھو تری پاسکتا ہے اور پھر انہی سے امن وآشتی اور بھائی چارے کے کونپل پھوٹ سکتے ہیں۔ یہ ...

Read More »

سنڈے پارٹی رپورٹ!۔۔۔۔عابدہ رحمان

آج (20اگست )سنڈے ہے کھانا ہم بنائیں گے۔ اوہ سوری یہ تو نہیں کہنا تھا بلکہ یہ کہ آج سنڈے ہے اور ہم سنڈے پارٹی منائیں گے۔ نیند جو پورے ہفتے کا بدلہ لیتی ہے آج بھی اسی موڈ میں تھی لیکن ہم نے بھی ایسا جھٹکا کہ وہ اپنا سا منہ لے کر رہ گئی۔ نیند کو تکیے پر ...

Read More »

انقلابی عمل‘ ذہنوں کو آزاد کرتا ہے !۔۔۔۔عابدہ رحمان

کتاب : فیڈل کاسٹرو مصنف: ڈاکٹر شاہ محمد مری صفحا ت : ۲۲۴ قیمت : ۴۰۰ روپے مبصر : عابدہ رحمان آگہی واقعی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ علم ہاتھ آجائے، آ گہی ہو جائے تو پھر کبھی کوئی انسان غلام نہیں بن سکتا ، غلام بننے پر تیار نہیں ہو سکتا۔ جب شعور مل جاتا ہے کہ مجھے ...

Read More »

سنگت کے بکھرے موتی ۔۔۔ عابدہ رحمان

اگست 2017ء حسبِ معمول اس دفعہ بھی جو سنگت مجھے پوسٹ ہوا تھاوہ تومجھے نہیں ملا، لہٰذا میں بابا جان کے پاس لیب پہنچ گئی ۔ ایک خوبصور ت سرورق کے ساتھ اگست کا سنگت مجھے بابا نے دیا، جس کو دیکھتے ہی قلم کی اہمیت کا مزید یقین ہو جاتا ہے کہ ہمارا سب سے بڑا ہتھیار کسی بھی ...

Read More »

دست یکے منی ۔۔۔ عبدالوحید عاقب

من یک دَپترے آ صاحب ئے مُنشی اِتنت۔ مدام ئے وڑاھمک بیگاہ وتئی ڈیوٹی دات۔ کم کم آ مردم آھگا اِت اَنت برئے چار، برئے دہ مردم بیگاہ آ روچے اَتک۔ اسلام و علیکم!۔ بیا واجہ ! اِد ا نندتئی طبعیت او مردم او عالم چون اَنت۔ درست جوڈ او وش آں۔ صاحبا من گشت ، مُنشی ! واجہا آپے ...

Read More »

 اکٹوپک کاجن ۔۔۔۔ فرزانہ خدرزئی

دو دن سے اس کے پیٹ میں شدید درد اٹھ رہا تھا۔درد کی شدید ٹیس پیٹ میں اٹھتی اور پھر آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جاتا۔شادی کو دو ہی سال ہوئے تھے ۔حمیداللہ کا رویہ بہت اچھا تھا ۔البتہ ساس ساری کسر پوری کردیتی ۔ایسے میں حمیداللہ خاموش تماشائی کا کردار بن کر بس تماشا ہی دیکھا کرتا۔ فہد ابھی ...

Read More »

اور شہرہی الٹا ہوگیا۔۔۔۔۔۔ منظورکوہ یار/ ننگرچنا

صبح ہوچکی تھی ۔سرخ سورج آہستہ آہستہ مشرق سے ظاہر ہورہا تھا۔پہاڑیوں پرٹھنڈی بادِسحرکے جھونکے رواں تھے۔چاروں طرف مختلف پرندے چہچہارہے تھے۔ قلندرشہباز چہارستونی چبوترے پراپنے تمام تر جاہ وجلال کے ساتھ کھڑاتھا۔نیچے کھڑے تھے دورو نزدیک کے سب طالبانِ معرفت اور مریدین،جو اُس کی لب کشائی کے منتظر تھے۔ قلندر شہباز،جس کی گردن گلے میں پڑے گلوبند کے سبب ...

Read More »