Home » پوھوزانت (page 65)

پوھوزانت

November, 2016

  • 8 November

    ہورہے لوئیس بورخس ۔۔۔ پیٹری لیوکوئن/عبیدشاد

    بورخس ارجنٹائینی شائر،نبشتہ کاراوآزمانکارے بوتگ کہ آنہی گُمان فینٹیسی او وابانی دنیائے کسّہاں بیستمی کرنئے جہانی لبزانکا کلاسیکئے درجہ گپتگ۔آں یورپی دودربیدگ،انگریزی لبزانک او برکلے ڈولیں فلسفی اوزانتکارانی ہیال و لیکہاں بے کساس اَسرمند کتگت۔برکلے ہیالا مٹیریل شے آ وجود نیست،سرپدیں دنیا ایوکا ہیال و لیکہانی برورد اِنت کہ آچہ دراجیں مدّتے آہست وموجود اِنت۔بورخیس ئے گیشتریں کسّہ کائناتی بنگپانی ...

  • 8 November

    سائیں کمال خان شیرانی  ۔۔۔۔ بارکوال میاخیل

    سائیں کمال خان شیرانی کا غلام گل شیرانی کو پشتو میں لکھا گیا ایک خط: .(پیارے گل کے غلام! (غلام گل کاش کہ تم واقعی گل کے غلام ہوتے، گل کا سچا غلام!! ۔ایسا ہوتا تو پھر تمہاری گفتگو، قول و فعل اور عادات و اطوار بہت مہین، نرم، پاکیزہ اور خوشبو بھرے ہوتے۔ ہیں ناں؟۔ تم اپنی خوش اور ...

  • 8 November

    سمولینی میں لینن کے شب و روز ۔۔۔ سلمیٰ اعوان

    سمولینی میوزیم۔ انقلاب کا حقیقی گڑھ اور گھر ایسا توہرگز نہیں تھا کہ میں نے ان کے حُسن و خوبصورتی کو سراہانہ ہو۔یا یونہی آنکھیں بند کر کے پاس سے گزر گئی ہوں۔نیوا کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے اُسکے بالائی کنارے کے خوبصورت کٹاؤ پر ہی قریب قریب سمولنی مناسٹری سمولنی انسٹی ٹیوٹ اور ذرا آگے شاندار فن انجینئرنگ کا ...

  • 8 November

    لینن کا نظریہِ جمالیات ۔۔۔ جاوید اختر

    لینن کی حسنِ فطرت سے گہری محبت کے بارے میں کروپسکایا مندرجہ ذیل الفاظ میں تحریر کرتی ہے: “موسمِ خزاں کے آخر میں جب برف باری ابھی تک شروع نہیں ہوئی تھی۔لیکن دریا پہلے سے منجمد تھے۔ہم وہاں ندیوں پر بہت دور تک نکل جاتے تھے۔ہر کنکر اور ہر چھوٹی سے چھوٹی مچھلی برف کی تہہ میں ایسے جیسے کوئی ...

  • 8 November

    سکندر علی جمالی  ۔۔۔ ببرک کارمل جمالی

    اُس نے ہمیں اِس دنیا میں چلنے پھرنے اور جینے جاگنے کا طریقہ بتایا۔ اُسی کی وجہ سے آج ہمارے گوٹھ کے لوگ تعلیم یافتہ ہیں۔ پتھروں کے زمانے سے نکال کر ہمیں زمین پر چلانا سکھایا ۔وہ شخص ساون کی برسات کی طرح تھا ۔خوبصورت اور بہار کے پھول کی طرح خوشبودار تروتازہ شخصیت تھا۔ وہ سب کا دوست ...

October, 2016

  • 17 October

    اولین ’’ لٹ ‘‘ کی یاد میں ۔۔۔عثمان قاضی

    ہماری کوئٹہ کی بولی میں ’’لٹ‘‘ ایک عجیب و غریب لفظ ہے۔ لفظی ترجمہ یوں ناممکن ہے کہ ’’لٹ‘‘ ایک مخصوص طرز زندگی کا نام ہے۔ یہ وہ حال مست اور مال، جان اور نام سے بے پروا نوجوان ہے جو کسی ترنگ کے زیر اثر روش عام کو تیاگ کر اپنی راہ الگ بنانے کی دھن میں ہے۔ سن ...

  • 17 October

    پروفیسر ماما عبداللہ جان جمالدینی ۔۔۔ غمخوارحیات

    پروفیسر ماما عبداللہ جمالدینی ہمو پُدین آ سیخااس ہَرانا مہر وانا رُژن اٹ چندی پھل آک ترک کرسہ داسہ درخت جوڑ مسور بلکہ چندی تا بھرم تیان ماما تینٹ پُر امید ہم اسک عبداللہ جان جمالدینی ہمو چلتن ئس ہرانا دامان اٹ علم انا خزانہ غاک بے پایان تالان اسر۔ خداکے دا خزانہ غاک مون مستی ہم علم وادب ، ...

  • 17 October

    عبداللہ جان جمالدینی زندہ رہیں گے ۔۔۔ مشتاق علی شان

    بابائے بلوچی کہلانے والے بلوچستان کے ممتاز صاحبِ طرز ادیب، ترقی پسند مفکر ، خرد افروز معلم ومحقق اور انتھک مساعی پسند عبداللہ جان جمالدینی کے بارے میں یہ روایتی جملہ کہ ’’ وہ 19ستمبرکو ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہو گئے ہیں اور ان کی وفات سے پیدا ہونے والاخلا کبھی پْر نہ ہو سکے گا۔‘‘ ان کے ...

  • 17 October

    لٹ خانہ ئے لعل لڈزوشُتا ۔۔۔ محمد رفیق مغیری

    زیندغہ نیلی کلے حیوانا مورسہدار جن وانسانا جوانسال ہر ساہدار رامو تئے برام چکھغی المی ایں۔مِرغ میارنیستیں۔ ہر کھسے کہ اے کوڑو یں جہانا آتکہ آنہی رایک نہ یک روچے ضرور روغی ایں۔ بھلے صد سال زیندغ بی گُڑہ دے آنہی راموتئے پیالہ ورغی ایں۔ لکھیں بادشاہ ولی او قطب و انبیا اے جہانا آتکو کوڑی واڑ تھووثی روچ پھیلو ...

  • 17 October

    ماما کا ’’ آخری سفر‘‘ ۔۔۔ ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو

    ۔19نومبر کی شام بروز پیر خبرآئی کہ ماماعبداللہ جان جمالدینی کی طبیعت ناساز ہوگئی ہے ۔ ( 94سالہ ماما بہت ۔عرصے سے ناسازطبیعت کے وجہ سے زندگی کی ساتھ بھر پور لڑتے رہے ہیں) اس خبر سے سنتے ہی ہم اُن کے ہاں جمع ہوگئے ۔ جہاں پروفیسر ڈاکٹر شاہ محمد مری کے علاوہ اُنکے عزیز واقارب موجود تھے۔ ماما ...