Home » شیرانی رلی » بساط۔۔۔۔صنوبر سبا

بساط۔۔۔۔صنوبر سبا

اس نے

حبت کی بساط

لپیٹ کر

ایک طرف رکھی

اور کہا

بس بہت ہوگیا

تم ہر بار

اپنی شرطوں پر

کھیلتے ہو اور مجھے !

مات ہو جاتی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *