Home » شیرانی رلی » بہار قرنطینہ میں ہے ۔۔۔ ماہ جبیں آصف

بہار قرنطینہ میں ہے ۔۔۔ ماہ جبیں آصف

زرد رتوں.بیمار فضاؤں سے کہدو,

ابھی خوشبو کو گلاب

رنگوں  کو خواب

رگوں میں جمے سیال کو

لہو  لکھنا,ہے.

بے کیف و ساکت منظرکو

خوش خصال لکھنا,ہے

ان چڑیوں کو لوٹنے دو

فضا کے  حبس میں جو محصور ہیں

زرد رتوں کو سرخ گلال لکھنا ہے

اس کرلاتی خاموشی سے

بہتے سر نکلنے دو

سناٹوں  کو شور

تنہائی کو جشن طرب

دوست کو یار لکھنا ہے

اک لمحہ انتظار! مجھے محبتوں کی تازہ نظم. لکھنی ہے…!!!!۔

ابھی  تو

بہار قرنطینہ میں  ہے۔

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *