Home » شیرانی رلی » نظم ۔۔۔۔ صنوبر سبا

نظم ۔۔۔۔ صنوبر سبا

ادھوری ہوں

پورا کر جاوَ

اپنے کچھ رنگ

مجھ میں بھر جاوَ

یہ شور سا کیسا ہے؟

یہ شور سا کیسا ہے ؟

میرے تن ِشکستہ میں

کوئی دیوار گری ہوگی؟

کہیں نوحہ گری ہوگی؟

سب ٹوٹ کے بکھرا ہے

تو!چوٹ کڑی ہوگی؟

یا ساز دل بجا ہوگا ؟

کوئی ٹوٹ کے بکھرا ہے

تو رویا بھی بہت ہوگا

یا نغمہ ِالم ہوگا؟

کسی ساز شکستہ کا

سو کوچہ جاں میں اک شور بپا ہوگا

یادوں کا مسکن ہے ،دل کب تنہا ہوگا؟

اس یاس کے موسم میں !

اس آس کے عالم میں!

کوئی تو بچا ہوگا؟

یاسب مٹ گیا ہوگا؟

میرے طاق ِنسیاں سے گر گیا ہوگا؟

سب ٹوٹ گیا ہوگا؟

یہ شور سا کیسا ہے ؟

میرے تن ِ شکستہ میں

ساز دل بجا ہوگا ؟

یا میری سانسوں کے زیروبم کا

وہ آخری لمحہ ہوگا؟؟؟؟؟؟

یہ شور سا کیسا ہے؟؟؟

یہ شور سا کیسا ہے؟؟؟

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *