میری اندھیری دیواروں میں رہ جا
مجھ میں دھڑک لمحہ بن جا
باہر مت جا
باہر خالی پن تکتا ہے ہر رستہ
اندھے شور کا میلہ ہے خود میں برپا
کون تجھے پہنچانے ، دیکھے کون بھلا
میں نے کتنی بار کہا
باہر مت جا۔۔۔
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...