Home » شیرانی رلی » آس کا کارواں ۔۔۔ آمنہ ابڑو

آس کا کارواں ۔۔۔ آمنہ ابڑو

میں!۔
جانے کب سے
دکھ بھری آندھیوں
میں گھرے ہوئے
دھوپ کے کارواں
کے سنگ
چلتی جاتی ہوں۔۔
مجھے
منزلوں کا پتہ ہے
نہ کوئی چاہت۔۔
مجھے تو بس
تشنگیوں سے تار تار
اس کارواں کے ساتھ
چلتے ہی جانا ہے۔۔۔
کہ میرے لئے تو
بس یہی بہت ہے
کہ اپنے ہاتھ میں
عصا تھامے
سب سے آگے چلتے
میرِ کارواں کی
ردا میں شاید
چھاؤں چھپی ہے۔

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *