Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔۔ فراز محمود

غزل ۔۔۔۔ فراز محمود

صدائے کن سے بھی پہلے کسی جہان میں تھے
وجود میں نہ سہی ہم خدا کے دھیان میں تھے

وہ کتنے خوش تھے جو کچھ بھی نہ جانتے تھے مگر
جو جانتے تھے وہ ہر دم اک امتحان میں تھے

کسی کو حق کی طلب تھی کوئی مجاز پہ تھا
اور ایک ہم تھے کہ دونوں کے درمیان میں تھے

حقیقتوں میں اترنے سے تھوڑا پہلے بھی
جناب آپ مرے خانہ ءِ گمان میں تھے

مجھے تو رستہ بدلنے میں خوف آتا تھا
مگر وہ حوصلے جو میرے رفتگان میں تھے

وفا کریں گے اگر ہم وفا ملے گی ہمیں
فراز پہلے پہل ہم بھی اس گمان میں تھے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *