دلوں میں جنمی محبت
جس کو سینے کے لیے
سانسوں کی گرمی دی تھی
جس کے حلق میں
چونچیں بھر بھر کہ ارمان ٹھونسے تھے
اس کے پرنکل آئے ہیں
اب یہ نہیں ٹکے گی
آؤ دل بڑا کرکے
اسے گھونسلے سے آزاد کردیں
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...