Home » شیرانی رلی » غزل  ۔۔۔ افضل گوہر

غزل  ۔۔۔ افضل گوہر

رنگ بکھرے تھے اْس کے پانی میں
اوک بھرنا پڑی نشانی میں

دْکھ تو یہ ہے کہ ساری دْنیاہے
میں نہیں ہوں مری کہانی میں

خال و خد خوب رو تو ہیں لیکن
قید ہیں خوفِ خاکِ فانی میں

صرف دریا نہیں بہاؤ میں
ایک منظر بھی ہے روانی میں

اپنی افسردگی پہ ہنستا شخص
رو بھی سکتا ہے شادمانی میں

کیسی خواہش خرید لی میں نے
جیب خالی ہوئی گرانی میں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *