Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔۔ شاہدہ حسن

غزل ۔۔۔۔ شاہدہ حسن

دل بھی مدت سے ہم کلام نہیں
اس خموشی کا کوئی نام نہیں

دشتِ جاں میں عجب ہے سناٹا
تیری یادوں کا بھی خرام نہیں

لوگ ڈرنے لگے بصارت سے
روشنی سے کسی کو کام نہیں

رنج کا دن ڈھلا مگر نہ ڈھلا
رنج کے دن کا کوئی شام نہیں

اس سخن ناشناس دنیا میں
نرم لہجوں کا احترام نہیں

ربطِ دل خاک ہوگیا شاید
اب کسی سے دعا سلام نہیں

جس پہ چلتے رہے ہیں مجھ جیسے
رہ گزر خاص ہے وہ عام نہیں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *