Home » 2017 (page 61)

Yearly Archives: 2017

فیڈل کاسٹرو ۔۔۔ مخدوم ایوب قریشی

۔26نومبر2016ء کو دُنیا بھر کے انسان دوست اور ترقی پسند حلقوں میں یہ خبر نہایت افسوس کے ساتھ سُنی گئی کہ عظیم فیڈل کاسٹرواب اِس دُنیا میں نہیں رہے، فیڈل کاسٹرو کا نام ذہن میں آتے ہی ان کے ملک کیوبا اور ان کی عظیم الشان جدوجہد کے عظیم ساتھی کامریڈ چے گویرا کا نام خود بخود ذہن میں آجاتا ...

Read More »

Sangat 1st Page

Read More »

February 2017

Read More »

ویمنز مارچ آن واشنگٹن

نیا سال ٹرمپ کا نہیں، انسانیت کا ہے۔ تیسری دنیا کے پسماندہ ترین گوشے بلوچستان میں انسانیت کی بقا و فنا کے فکرمیں غلطاں لوگوں نے ڈونالڈ ٹرمپ کی شکل میں ایک نا ترس نسل پرست، عورتوں کے خلاف تعصب پرست اورعورت سے بیزارشخص کو دنیا کے واحد طاقتور ترین ملک کے صدر کا حلف اٹھاتے دیکھا۔ بیس جنوری، اکیسویں ...

Read More »

گوادر کے مچھیرے  ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی

کبھی ہم مچھیرے تھے جال میں پھنسی چھوٹی مچھلیاں پانی میں واپس پھینک ان کے بڑے ہونے کا انتظار کرتے تھے معلوم تھا سمندر کا اصول بڑی مچھلیاں ہمیشہ ہی چھوٹی مچھلیوں کو کھا جاتی ہیں پھر ہمارے جال بڑی مچھلیوں سے بھر جاتے ہم خوش حال ہونے کے خواب دیکھتے مگر نہ جانے کیسی ہوا چلی سارے جال اور ...

Read More »

Lament For Annihilated Souls — Nosheen Qambrani

جن آنکھوں نے شفق کی جانب چلنے والی راہ پہ پلیکیں تک نہ جَھپکیں وہ کیا جانیں رنگوں کے گْھل مِل جانے سے وقت کہاں تک جاتا ہے؟ جن بچوں نے لال ٹین کی لَو کی مدھم روشنیوں میں دیواروں پہ اپنے سائے تک نہ دیکھے کیا سمجھیں کہ جسموں کے محدود سراپے سائے بن کے رْوح کی دیواروں پہ ...

Read More »

غزل  ۔۔۔ فیصل ریحان

غم کدہ بن گیا بولاں میرا لہو روتا ہے سلیماں میرا فاختہ ! روتی ہے اک شاخ کو تُو جل گیا سارا گلستاں میرا دیکھ ہر شخص کو اب مہر بہ لب تھا یہ پتھر ، گلِ خنداں میرا کھوج میں نکلا تھا تعبیروں کی ہوگیا خواب پر یشاں میرا خوف راہوں میں ہے پھیلا ہر سو سخت خطرے میں ...

Read More »

غزل  ۔۔۔ فیصل ریحان

دیکھ پانی میں سراپا میرا خواب لے جاتا ہے دریا میرا ہے یہ ویرانی کا منظر کیسا کیا ہوا شہرِ تمنا میرا رنج پہ رنج سہے جاتا ہے درد،بیدرد ہے کتنا میرا دیکھتا ہوں جو فلک کی جانب کھو گیا ایک ستارا میرا بچے اسکول چلے جاتے ہیں صحن رہ جاتا ہے سُونا میرا میں کہ سورج ہوں، ستاروں کی ...

Read More »

غزل ۔۔۔ فیض محمد شیخ

فلک سے روح دھرتی پر گرائی جانے والی ہے مری برسوں کی پل بھر میں کمائی جانے والی ہے جنہوں نے خون سے لپٹے ہوئے اجسام دیکھے ہیں قیامت ان کی آنکھوں سے اٹھائی جانے والی ہے دھواں اٹھ اٹھ کے پھولوں سے لپٹ کے رونے والا ہے اک ایسی آگ گلشن میں لگائی جانے والی ہے جہاں ہر شخص ...

Read More »

دسمبر آگیا ہے گیا ؟ ۔۔۔ انجیل صحیفہ

یہاں گوریچ چلتی ہے تو جیسے روح چھلتی ہے زمستاں آکے رکتا ہے تو اک اک روم دکھتا ہے تعجب ہے مجھے پل پل کہ اب کے سال وادی میں ہماری شال وادی میں سنہری دھوپ اب تک پربتوں پر رقص کرتی ہے ابھی تک سانس کی حدت لبوں کو گرم رکھتی ہے رگوں میں خون کا دوران اب تک ...

Read More »