Home » 2016 » November (page 5)

Monthly Archives: November 2016

ماما جمالدینی فن اور شخصیت  ۔۔۔ ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو

شیکسپیئر نے کہا زندگی ایک سٹیج ہے ہر کوئی آکر اپنا کردار ادا کرتا ہے …..اور ماما جمالدینی نے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ۔ زندگی کے اس کٹھن سفر میں نشیب وفراز آتے رہے مگر وہ بغیر تھکے زندگی کے ساتھ ساتھ چلتے رہے ۔ ماما جمالدینی کی زندگی کے کہیں پہلو ہیں ادب ، صحافت ، سیاست ...

Read More »

یہ تحفہ کبھی بھول نہیں سکتا ۔۔۔ لالا طاہر خان مینگل

ہم میں بھی نہیں وہ روشنی اب اور تم بھی تمام جل بجھے ہو دونوں سے بچھڑ گئی ہیں کرنیں ویران اس شہر دِل کی راتیں شاعر کے مندرجہ بالا اشعار میں مقصد ودرد جو بھی ہو مجھے اُس سے سروکار نہیں، میرا مقصد و درد کچھ اور ہے اُس مقصد و درد کی طرف کچھ سطریں لکھنے کے بعد ...

Read More »

اک منشور نما ۔۔۔ بیرم غوری

ہمارے ہاں کیا، انفرادیت اسیر معاشروں میں گفتگو سنجیدہ نہیں، پسندیدہ ہوتی ہے۔ کیونکہ سنجیدہ مکالمہ اپنے معروض سے الگ رہ نہیں سکتا۔ اور معروض کا اطلاقی ہونا عقلِ سلیم کا تقاضا ہی نہیں ضرورت بھی ہے۔ سرمایہ دارانہ انفرادیت پسندی، انسانی حقوق کے بے موثر حربے کا حصہ ہے جو اجتماعی ضروریات کے تخلیقی جوہر کی دھار کند کردیتا ...

Read More »

بولتا استاد، بیدار انسان ۔۔۔ وحید زہیر

ماما عبداللہ جان ایسی شخصیت کہ جس نے اپنے اردگرد موجود دوستوں کا حافظہ اور ہاضمہ کمزور ہونے نہیں دیا ، اُنہیں جھکنے اور بکنے نہیں دیا، گمنامی کی موت مرنے نہیں دیا، بھڑکتے اور چنگھاڑتے ہوئے کسی کو بلا وجہ لقمہ او ر تھپکی نہیں دی۔ باکمال بننے کے لیے بے کمالوں سے کبھی نفرت نہیں کی بلکہ ان ...

Read More »

عبداللہ جان جمالدینی  ۔۔۔ ڈاکٹر علی دوست بلوچ

ماما جمالدینی ہم میں نہیں رہے۔ گویا ایک عہد کا خاتمہ ہوا۔ لیکن انہوں نے زندگی بھر جو فکری، سماجی، سیاسی ، علمی و ادبی جدوجہد کی۔ وہ تاریخ کا حصہ ہیں ۔ اور جو چیز تاریخ کا حصہ بنے۔ اُس پر گفتگو اور بحث و تمحیص ہوتی رہنی چاہیے۔ کیونکہ اس طرح کرنے سے راہوں کے تعین میں مدد ...

Read More »

لٹ خانہ ۔۔۔ عبداللہ جمالدینی

لٹ خانہ داستان ہے بلوچستان میں ترقی پسند ی اور روشن خیالی کی تحریک کی۔ جس کا آغاز 1950 میں ہوا تھا۔ جہاں سے یہ چشمہ پھوٹا، اس کا نام لٹ خانہ پڑ گیا ۔ برسوں سے یہ مطالبہ ہورہا ہے کہ اس داستان کو تحریری صورت میں بیان کیا جائے جس کا ذکر بیشتر مقالوں اور سیمیناروں میں ہوتا ...

Read More »

عبداللہ جمالدینی ایک اُستاد محترم  ۔۔۔ عبدالحنان جمالدینی

عبداللہ جان جمالدینی ایک ایسے علمی ادارے کے سربراہ تھے کہ ان کی درسگاہ میں یونیورسٹی لیول سے لے کر پرائمری تک کے طالب علم اپنے علم کی پیاس بجھاتے تھے۔ یہ شفیق اور مہربان ایسے تھے کہ نہ کسی طالب کو ڈانٹ دی اور نہ سرزنش کی۔ جو طالب علم ایک دفعہ ان کے درسگاہ میں بھولے سے آتا ...

Read More »

ہورہے لوئیس بورخس ۔۔۔ پیٹری لیوکوئن/عبیدشاد

بورخس ارجنٹائینی شائر،نبشتہ کاراوآزمانکارے بوتگ کہ آنہی گُمان فینٹیسی او وابانی دنیائے کسّہاں بیستمی کرنئے جہانی لبزانکا کلاسیکئے درجہ گپتگ۔آں یورپی دودربیدگ،انگریزی لبزانک او برکلے ڈولیں فلسفی اوزانتکارانی ہیال و لیکہاں بے کساس اَسرمند کتگت۔برکلے ہیالا مٹیریل شے آ وجود نیست،سرپدیں دنیا ایوکا ہیال و لیکہانی برورد اِنت کہ آچہ دراجیں مدّتے آہست وموجود اِنت۔بورخیس ئے گیشتریں کسّہ کائناتی بنگپانی ...

Read More »

سائیں کمال خان شیرانی  ۔۔۔۔ بارکوال میاخیل

سائیں کمال خان شیرانی کا غلام گل شیرانی کو پشتو میں لکھا گیا ایک خط: .(پیارے گل کے غلام! (غلام گل کاش کہ تم واقعی گل کے غلام ہوتے، گل کا سچا غلام!! ۔ایسا ہوتا تو پھر تمہاری گفتگو، قول و فعل اور عادات و اطوار بہت مہین، نرم، پاکیزہ اور خوشبو بھرے ہوتے۔ ہیں ناں؟۔ تم اپنی خوش اور ...

Read More »

سمولینی میں لینن کے شب و روز ۔۔۔ سلمیٰ اعوان

سمولینی میوزیم۔ انقلاب کا حقیقی گڑھ اور گھر ایسا توہرگز نہیں تھا کہ میں نے ان کے حُسن و خوبصورتی کو سراہانہ ہو۔یا یونہی آنکھیں بند کر کے پاس سے گزر گئی ہوں۔نیوا کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے اُسکے بالائی کنارے کے خوبصورت کٹاؤ پر ہی قریب قریب سمولنی مناسٹری سمولنی انسٹی ٹیوٹ اور ذرا آگے شاندار فن انجینئرنگ کا ...

Read More »