Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔  اظہر کلیانی

غزل ۔۔۔  اظہر کلیانی

ٹوٹی لکڑی سْوکھی لکڑی چولھے میں کیا جلتی اور

سانس سمے کی آنچ میں جل کرکتنا رنگ بدلتی اور

تو نے دل میں قْفل  لگائے قْفل  بھی بھاری پتھر سے

تیری آنکھ کی راہداری میں کتنی دیر وہ  چلتی اور

اپنے آپ  کا  سارا  ملبہ پھینک  دیا  کیوں حاشیے پر

تم جو یار سنبھلتے اک دن وہ بھی یار سنبھلتی اور

جن ہاتھوں میں تْو نے اظہر پیت کے کنگن ڈالے تھے

اْن ہاتھوں سے کب تک سجنی دھان کا آٹا ملتی اور

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *