Home » شیرانی رلی » دم گھٹتا ہے ۔۔۔  فاطمہ حسن

دم گھٹتا ہے ۔۔۔  فاطمہ حسن

ہتھکڑیوں اور طوق سے بڑھ کر

بھاری بوجھ

گھونٹ رہا ہے دم میرا ماں

سانسیں میری روک رہا ہے

دم گھٹتا ہے ماں

آہ یہ گھٹنا کیوں نہیں ہٹتا

صدیوں کے ہر ظلم سے بھاری

اس کا گھٹنا

میری سانسیں روک رہا ہے

آہ مجھے یہ مار رہا ہے

ماں میرا دم گھونٹ رہا ہے

مرتے مرتے چیخ میری تم سن لو ماں

مر جاؤں گا

ماں میرا دم گھٹتا ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *