Home » شیرانی رلی » موت کے ذمے ایک کام ۔۔۔۔ سمیح القاسم امجد اسلام امجد

موت کے ذمے ایک کام ۔۔۔۔ سمیح القاسم امجد اسلام امجد

کتنی صدیوں سے ہم ان مزاروں کی پوجا میں مصر وف ہیں

جو بز رگوں کی تقد یس کے نام پر

کچھ کرائے کے مذہب فروشوں کی روزی کا سامان ہیں

بے بصر سائلوں اور بے کا رلوگوں کی پہچان ہیں

اے ہوائے فنا، ساعتِ شام ہے

ایک دفعہ پھر مرے درپہ دستک تودے

دیکھ تیرے لےے اب مرے پاس بالکل نیا کام ہے

 

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *