Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔۔ ذوالفقار احمد یوسف

غزل ۔۔۔۔ ذوالفقار احمد یوسف

مرحلہ جینے کا اب اِس طور ہے

جان لیوا حسرتوں کا شور ہے

التوا، پھر التوا، پھر التوا

منصفو! کیا خاک زیرِ غور ہے

خُلد کا ہے فلسفہ اپنی جگہ

اِس زمیں کی تو کہانی اور ہے

کور چشمو، غافلو، دیکھو ذرا

آج پھر جنگل میں ناچا مور ہے

لُٹ گیا یوسف منال و مال سب

میں نہ کہتا تھا کہ حاکم چور ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *