Home » شیرانی رلی » غزل  ۔۔۔ عیسی بلوچ

غزل  ۔۔۔ عیسی بلوچ

تیری دنیا میں تعزیریں ہیں بہت
نکتہ چیں میری تحریریں ہیں بہت

میرے سیدھے سپنوں کی جانے کیوں
ایسی پیچیدہ تعبیریں ہیں بہت

میرے سر کو ہے سر تابی پہ یقیں
تجھ کو دعوی ہے شمشیریں ہیں بہت

اک بازی ہے زنداں کارِ جنوں کی
اور تجھ کو ہے ظن زنجیریں ہیں بہت

تیرے ترکش میں ناوک قسمتوں کے
میرے سینے میں تدبیریں ہیں بہت

یارب تیرے فرمانوں سے ہی جدا
تیرے نائب کی تقریریں ہیں بہت

سچ ہے عیسا بے رنگی ئے جہاں پر
تیرے لکھے کی تفسیریں ہیں بہت

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *