Home » شیرانی رلی » رخسانہ فیض

رخسانہ فیض

ہڑپہ کے کھنڈرات اور میں
جب بھی وہاں کو جاتی ہوں
خود کو کھوجتی رہتی ہوں
کھوج ادھوری رہ جاتی ہے
کچھ آثار نمایاں تو ہیں
کچھ منوں مٹی کے نیچے
آج بھی اس امید پہ قائم
شاید کوئی ڈھونڈ نکالے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *