میں تابوت بناتا ہوں
تابوتوں کو بھرنے والی موت نہیں
موت کے کاروبار کا سارا سود تمھارا
ےہ سارا بارود تمھارا
کیوں دیتے ہو مجھے الزام
جانتے ہیں سب میرا کام
میں تابوت بناتا ہوں
تابوتوں کو بھرنے والی موت نہیں
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...