Home » شیرانی رلی » کوئی ہے؟ ۔۔۔ نجیبہ عارف

کوئی ہے؟ ۔۔۔ نجیبہ عارف

کوئی ہے جو بارش سے کہے
میری کھڑکی نہ بجائے
مجھے آواز نہ دے
بہانوں سے اپنی طرف نہ بلائے
میری توجہ کھینچنے کو بجلی کے کوندے نہ لہرائے

کوئی ہے جو بادلوں سے کہے
چپ ہو جائیں
رات کتنی گہری ہے
اس میں ڈوب جائیں
اڑ کر کہیں دور نکل جائیں
آہستہ آہستہ بکھر جائیں

کوئی ہے جو خاموشی سے کہے
بولنا بند کرے
میری روح پر اس کے قدموں کی دھمک پڑتی ہے
میں اس کی آواز سن کر پاگل نہ ہو جاؤں
کہیں خود اپنے ہاتھ سے نہ نکل جاؤں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *