Home » شیرانی رلی » شجاعت سحر جمالی

شجاعت سحر جمالی

آخری نصیحت 

کیا تمہیں یاد ہے نصیحت وہ
تم نے کچھ سال پہلے مجھ کو کی
”اپنے خوابوں کا گھر جلا دو تم
اور حقیقت میں گھر بسا لو تم
کیا تمہیں اور کوئی کام نہیں
یوں ہی بے کار پھرتے رہتے ہو
میں ترا پھول تو نہیں بھنورے
گرد سو بار پھرتے رہتے ہو”
میں نے بھی مان کر نصیحت وہ
پا لیا آج اس حقیقت کو
تیرا بے کار گھومنے والا
بر سر _ روزگار ٹھہرا ہے
اپنے خوابوں کا گھر جلا کر اب
اس نے بھی ایک گھر بسایا ہے
میری بھی تم سے اک نصیحت ہے
زندگی بھی تو اک حقیقت ہے
تم بھی خوابوں کا گھر جلا دو نا
اب حقیقت میں گھر بسا لو نا

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *