Home » شیرانی رلی » سنگت رفیق

سنگت رفیق

روشنی کی دیوار

یہ دیوار روشنی کی ہے
سایے اندر جل رہے ہیں
سورج خوف کھاتا ہے
چاندنی ڈرتی ہے اس سے
لمحے سارے پگھل رہے ہیں
تاریکی برف پہ بیٹھ کے
تیر رہی ہے

ڈرائیونگ سیٹ

یہ بھری گاڑی
چل رہی ہے
کٹ رہا ہے سفر
فاصلے طے ہورہے ہیں
نہ راستے کا غم
نہ فاصلوں کا دکھ
اپنی منزل
پیچھے چھوڑ کر
چل رہی ہے یہ گاڑی
رواں دواں
آگے کی جانب
خوش ہیں مسافر سارے
بے نیاز اس بات سے
کہ ڈرائیونگ سیٹ خالی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *