Home » شیرانی رلی » واقعہ سانحہ بن چکا ہے ۔۔۔ رضوان فاخر

واقعہ سانحہ بن چکا ہے ۔۔۔ رضوان فاخر

وہ چھوٹا سا معصوم جانور
سڑک کے کنارے کھڑا
اور میں ابو کی انگلی کو تھامے ہوئے آرہا تھا
اسے دیکھتا جارہا تھا
اٹھا کر اسے اپنے گھر لانا چاہتا تھا پر
مِرا فیل کارڈ میرے ابو کے ہاتھوں میں تھا
اور چہرے پہ غصے سے ابھرے ہوئے سب نشاں تھے
وہ چھوٹا سا معصوم جانور
سڑک کے کنارے کھڑا
اسے میں نے خود میں کہیں رکھ لیا تھا چھپا کر
اسے خود میں پالا تھا میں نے
وہ چھوٹا سا معصوم جانور
اب درندہ ہے
اور قد میں مجھ سے بڑا ہے
اس کے چہرے پہ غصے کی لاکھوں ہیں شکنیں
بہت باولا ہے
میں بے خواب ہوں
خوف سے کانپتا ہوں
کہ مجھ سے نکل کر
مجھے کھا نہ جائے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *