Home » شیرانی رلی » ہونے کے خواب ۔۔۔ ڈاکٹر منیر رئیسانی

ہونے کے خواب ۔۔۔ ڈاکٹر منیر رئیسانی

سُنا ہے دور،بہت دور، بہت فاصلے پر
گھنے اندھیروں کے جنگل کے پار گرجائیں
تو ایک چشمہ ہے ایسا، کہ
جس کے پانی کا
بس ایک گھونٹ پیئے جو
امر وہ ہوجائے۔
۔۔۔۔
گراِس جہان سے
(جو جھوٹ اور دھوکا ہے)
چلے بھی جائیں تو کیا ہے
پلٹ کے آئیں گے
نئے بدن میں
نیا نام اور روپ لیے
۔۔۔
اگر پلٹ کے نہیں آئے
اس جہان میں تو
نئے جہان کے درو ازے کُھلیں گے ہم پر
تمام ذائقوں ، سب لذتوں کے ڈھیر لیے
جہاں رہیں گے ، ہمیشہ کے واسطے ہم لوگ

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *