Home » شیرانی رلی » اماں  ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی

اماں  ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی

پازیب
چوڑی
نتھنی
ہار سنگھار
سے بے نیاز ہے
یہ بندھن زنجیر کی یاد دلاتے ہیں
اماں
تو آزاد ہے
بس
آواز ہے
خوشبو ہے
جھنکار ہے
پیار کی دلار کی
کبھی ڈانٹ بھی
اماں جو ٹف لو ہے
جھاڑ جھنکاڑ
مٹا کر
صاف شفاف
شیشے کی مافق
انسان ڈھالتی ہے
اماں
جو آزاد ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *