Home » شیرانی رلی » روز کا معمول ۔۔۔۔ اسامہ امیر

روز کا معمول ۔۔۔۔ اسامہ امیر

میرے ساتھ رات کو ہوٹل پر سگرٹ پینے والے دوستوں کو معلوم ہے
میں ہر آنے والا دن
ایک نئی محبوبہ کے چہرے کے ساتھ گزارتا ہوں
اور دن بھر نئے چہرے کی وحشت
جو کہ ایک سگرٹ کی محتاج ہے
بھول جاتا ہوں

کوئی شاعر اتنا بے مروت نہیں ہوتا
سوائے میرے
کہ تازہ نظم کہنے کے لئے
کسی نئے چہرے کی تلاش میں
اپنا قیمتی دن گھٹیا کام میں صرف کر دے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *