Home » حال حوال »  سمو راج ونڈ تحریک ’سٹڈی سرکل‘ ۔۔۔ رپورٹ: عابدہ رحمان

 سمو راج ونڈ تحریک ’سٹڈی سرکل‘ ۔۔۔ رپورٹ: عابدہ رحمان

اس ما ہ کا سٹڈی سرکل 9، اکتوبر کو اکیڈمی ادبیات کے دفتر میں شام 4 بجے ہوا۔ سرکل میں نورین لہڑی، رحیمہ رحمان، ریشم بلوچ، نور بانو اور عابدہ رحمان نے شرکت کی ۔
سٹڈی سرکل کا موضوع: بچوں پر تشدد
سیشن کا آغاز اس بات سے ہوا کہ تشد د یا Abuse دراصل ہے کیا چیز، اس کا مطلب کیا ہے۔ تو بتایا گیا کہ بے عزتی کرنا، زیادتی کرنا تشدد کہلاتا ہے۔ پھر اس کی قسموں پر بھی بحث ہوئی کہ اس کی تین قسمیں ہیں جسمانی ، ذہنی اور جنسی زیادتی۔ جسمانی زیادتی کے ساتھ ایک دم سے ذہن میں آتا ہے کہ جسمانی اذیت دینا، نا انصافی کرنا، حق تلفی کرنا، مار پیٹ کرنا۔ کسی پر چلانا ، اسے دبانا،ڈرانا ، دھمکانا، گھورنا ، ہراساں کرنااور گالی دینا سب ذہنی تشدد میں آتا ہے۔ جنسی تشدد کے نام سے ہی فوراً ذہن میں آجاتا ہے کہ جنس سے متعلق تشدد جنسی تشدد کہلاتا ہے۔جسمانی، ذہنی اور جنسی تشدد ایک دوسرے سے باہم جُڑے ہوئے ہوتے ہیں ، مربوط ہوتے ہیں۔ اگر جنسی تشدد ہوگا تو ذہنی طور پر پریشان ضرور ہوگا، اسی طرح اگر جسمانی تشدد ہوگا تب بھی ذہنی تشدد سے دور نہیں رہا جا سکتا۔ زیادہ تر 6 سے 15 سال کی عمر کے بچے جنسی تشدد کا شکار ہوتے ہیں۔ کسی بھی قسم کا تشدد بالخصوص جنسی تشدد کی وجوہات پربھی بات ہوئی جن میں سے ایک وجہ سوشو اکنامک ہے کہ غربت ،لالچ بھی اس تشدد کی طرف ورغلاتا ہے۔ دوسری وجہ تشدد کا شکار ہونے والی یا ہو نے والے بچے کا اپاہج ہونا بھی ہے۔ بہت سے اپاہج بچے جنسی تشدد کا شکار ہوتے ہیں۔جینڈر بھی ایک بات ہے کہ ہمیشہ ذہنوں میں یہ ہوتا ہے کہ بچی ہی جنسی تشدد کا شکار ہوگی جبکہ ایسا نہیں ہے بلکہ لڑکے بچے بھی اس تشدد کا اسی طرح شکار ہوتے ہیں۔
سیشن کے آخر میں صدر نورین لہڑی نے کہا کہ سب ممبرزHaressment Law ضرور پڑھیں۔
کافی معلوماتی سرکل رہا اکتوبر کا۔
اگلا سٹڈی سرکل نومبر میں ہوگا جبکہ موضوع کا انتخاب بعد میں کیا جائے گا۔

Spread the love

Check Also

سنگت پوہ زانت ۔۔۔ جمیل بزدار

سنگت اکیڈمی آف سائنسزکوئٹہ کی  پوہ زانت نشست 25 ستمبر 2022 کو صبح  گیارہ بجے ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *