بوئے سنجد کو طلسماتی فضائیں ترسیں
شال کی دید کو بے چین نگاہیں ترسیں
میرے ہاتھوں میں ترے لمس کا ارماں جاگے
وقت کے سوکھتے ہونٹوں پہ دعائیں ترسیں
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...