Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ ثروت زہرا

غزل ۔۔۔ ثروت زہرا

دیدہ ودل میں سم شہد کی تاثیرسی ہے
خواب کی خواب سرائی تری تصویر سی ہے

میں بدن راکھ کا بو آئی تھی ان آنکھوں میں
لیکن امکان کی صورت کسی تعبیر سی ہے

کس طرح اس کو بتاتے کہ گزرتی کیا ہے
خواہشَ ناز صحیفوں سی ہے تفسیر سی ہے

اے خدا کیاتری دنیا میں کوئی میرا ہے
کیا یہ افلاک کی حد صورت جاگیر سی ہے

شوق سے شوق کا سودا ۔۔سرِ سو ق ایفا
عکس کو آ ئینے سے خواہشِ تطہیر سی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *