Home » شیرانی رلی » فاصلوں سے ماورا ۔۔۔ فاطمہ حسن

فاصلوں سے ماورا ۔۔۔ فاطمہ حسن

خیمہ برف میں
حدت عشق سے
پر سکو ں ہو سکوں
اسکی قربت ملے
ایسی شدت ملے
کیسی خواہش ہے یہ
کیسی بارش ہے یہ
جو بجھاتی نہیں
پیاس کو آ گ کو
خیمہ برف میں
تیری قربت بھی ہے
میری وحشت بھی ہے
ماورا خوف سے
دیر تک ,دور تک
جاتے رستوں پہ چلنے کی
حسرت بھی ہے
ساتھ ہوتے ہوے بھی
جدائی کا دکھ
نارسائی کا دکھ
کیسی قربت ہے یہ
جس میں فرقت بھی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *