Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ عیاض محمد عیاض

غزل ۔۔۔ عیاض محمد عیاض

پانامہ لیک و کرپشن کا خوب تر ہے حساب
اس انکشاف سے لرزاں وزارتیں ہیں جناب
پانامہ لیک سے آلودہ محتسب ہو جہاں!
کرے گا کون مکمل اس احتساب کا خواب
اس اضطراب کی گھڑیاں بھی بیت جائیں گی
اگر ہے عشق کا جذبہ اور انتظار کی تاب
جمال حسن کی آمد ہے یا کہ یاد کا نور
تڑپ رہی ہے نظر مثلِ ماہی ءِ بے آب
کبھی تو فصلِ گل آئے گی ان کے درپہ عیاض
بھگت رہے ہیں جو نا کردہ خواہشوں کا عذاب

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *