Home » شیرانی رلی » ملکی منصوبہ بندی  ۔۔۔ ثروت زہرا

ملکی منصوبہ بندی  ۔۔۔ ثروت زہرا

پانچ سالہ
ہمیں شہدا کے لیے ترانے
لکھنے کے لیے مشق دے دی جانی چاہیے۔
ہمیں نوحوں اور تعزیت کے
نئے الفاظ تحریر کرنے کے لیے لغت تراشنی پڑے گی
موت کا بگل بجانے والے کارندوں کی نوکریوں کے لئے
اشتہار تقسیم کرنے پڑیں گے
ہمیں لٹھے کے سفید تھانوں کے بھاؤ بڑھانے پڑیں گے
ہمیں آسمان چھو تی عمارتوں کی تعمیر کے بجائے
زمین کو اندر تک کھود کر جگہ بنانے کا ٹھیکا دے دیا گیا ہے
ہمیں اسپتالوں میں وارڈوں کی جگہ مردہ خانوں کے لیے زیادہ جگہ مختص کر دینی چاہیے
ہمیں ایمبولنس کی جگہ میت گاڑیوں کی تعداد بڑھانی چاہیے
ہمیں ماؤں کے بین چرا کرنغمے تحریر کرنے چاہییں
قدرتی آفات کی جگہ گولیوں بموں اور دھماکوں سے بچاؤ کے اسباق تحریر کرنے چاہییں
ہمیں زندگی کے نہیں موت کے زرخیز ایجنڈ ے تحریرکرنے دینے چاہییں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *