Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ افضل مرادؔ

غزل ۔۔۔ افضل مرادؔ

دے کوئی شرح معانی آخرش
منزلوں کی بے کرانی آخرش

اپنی تعبیروں کے پیچھے سوگئی
خواب آنکھوں کی کہانی آخرش

تیری دنیا کے حسیں رنگوں سے ہم
کرچکے نقل مکانی آخرش

اک تمنا نے در آئینہ میں
بخش دی ہے رائیگانی آخرش

بے ارادہ ہوگیا سب کچھ یہاں
کیا یقیں کیا بدگمانی آخرش

ایک بے توفیق چاہت سے پرے
کٹ گیا دور جوانی آخرش

اب تیری چاہت مری چاہت بنے
اک پیام آسمانی آخرش

لائے گی بھولے سے اپنی راہ پر
لائے گی یہ سرگرانی آخرش

کوئی تو بیگانگی ہوگی مرادؔ
کھوچکے اپنی روانی آخرش

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *