Home » شیرانی رلی » نظم سوچتی ہے ۔۔۔ عاصمہ طاہر

نظم سوچتی ہے ۔۔۔ عاصمہ طاہر

نظم میرے اندر سانسیں لیتی ہے
مجھے خوبصورت وادیوں کے منظر دکھاتی ہے
اور کبھی ورق پلٹ کر
کسی اندھیر نگری میں تنہا چھوڑ دیتی ہے
نظم میری اداسی ہے
وہ اداسی جو میری آنکھوں میں تیرتی ہے
جسے دیکھا نہیں جا سکتا
نہ ہی محسوس کیا جا سکتا ہے
یہ اداسی نظم لکھ لیتی ہے
خبر نہیں کیوں نظم تجھ کو ہمیشہ ڈھونڈ لیتی ہے
مری نظم تیرا ہی ذکر کیوں کرتی ہے
جیسے صدیوں سے تجھے جانتی ہے
مری داستاں میری نظم ہے
جو خاموشی کے پردوں کے پیچھے بلک رہی ہے
نظم سوچتی ہے
کسی حساس انسان کی طرح
میری طرح۔۔۔۔ تیری طرح !!

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *