Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ حسن جمیل

غزل ۔۔۔ حسن جمیل

کوئی مکاں ہو تو خود کو مکیں کریں ہم لوگ
گماں کی بات پہ کیسے یقیں کریں ہم لوگ
وہ لا زوال نہیں ہے فنا کی زد میں ہے
سو ترک کس لیے دنیا و دیں کریں ہم لوگ
وہاں سے لوٹ کر آنا محال ہے اپنا
اگرچہ لاکھ غم واپسیں کریں ہم لوگ
بہت سے لوگ بہت دل نشیں سہی اے دوست
کسی کسی کو مگر ہم نشیں کریں ہم لوگ
حسن جمیل یہاں ابر کھل کے برسے گا
گنہ سے پاک جو اپنی زمیں کریں ہم لوگ

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *