Home » شیرانی رلی » وہم ۔۔۔ عدنان اثر

وہم ۔۔۔ عدنان اثر

زیست کے اندر کتنے غم ہیں
کتنا مشکل ہوا ہے جینا
زندہ رہنے کی خواہش میں
روز و شب اک زہر ہے پینا
اک انسان جوساتھ نہیں ہے
وہ جو میرے پاس نہیں ہے
کیسا ہے وہ اور کہاں ہے
دل کا مجھ سے پوچھتے رہنا
ایسا ہوتا ہے کیا جینا

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *