Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ عاصمہ طاہر

غزل ۔۔۔ عاصمہ طاہر

شام دل کو بجھائے جاتی ہے
تیری باتیں سنائے جاتی ہے

یہ اداسی بھی خوب صورت ہے
مجھ کو رنگیں بنائے جاتی ہے

رات کی آنکھ سے اسے دیکھو
کیسے منظر دکھائے جاتی ہے

ایک لمحے کی روشنی مجھ میں
ایک دنیا بسائے جاتی ہے

کتنی گھمبیر ہے یہ تاریکی
میرے اندر سمائے جاتی ہے

ہجر کی شب ھماری جانب کیوں
دیکھ کر مسکرائے جاتی ہے

زندگی بے وفا سہی لیکن
ساتھ پھر بھی نبھائے جاتی ہے

آپ تعبیر جانتے ہوں گے
چاندنی بوکھلائے جاتی ہے

زندگی لاڈلی سی شہزادی
میرا آنچل اڑائے جاتی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *