Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ ساحر لدھیانوی

غزل ۔۔۔ ساحر لدھیانوی

تدبیر سے بگڑی ہوئی تقدیر بنا لے
اپنے پہ بھروسا ہے تو یہ داؤ لگا لے

ڈرتا ہے زمانے کی نگاہوں سے بھلا کیوں
انصاف تیرے ساتھ ہے الزام اٹھالے

کیا خا ک وہ جینا ہے جو اپنے ہی لیے ہو
خودمِٹ کے کسی اور کو مٹنے سے بچالے

ٹوٹے ہوئے پتوارہیں کشتی کے تو غم کیا؟
ہاری ہوئی بانہوں کو ہی پتوار بنالے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *