Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔۔ محسن بالاچ

غزل ۔۔۔۔ محسن بالاچ

نا سمندر نا ہی کنارا ہوں
میں تو بالا ترِاشارا ہوں

تو فلک میں زمیں مگر پھر بھی
تم مری اور میں تمہارا ہوں

دلربا مصر لیے پھرتی ہے
میں ابوالہول کا نظارا ہوں

اب نظاروں کی بات کیا کہیے
تیرے انکار کا نظارا ہوں

مجھ سے خوابوں کے پھول پھوٹے ہیں
ان کی یادوں کا ایک دھارا ہوں

میں کوئی آسماں نہیں محسن
ایک جلتا ہوا ستارا ہوں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *