Home » شیرانی رلی »  کہاں جائیں گے؟‘‘ نذرِ اہلِ بلوچستان ۔۔۔ ڈاکٹر غلام سرور ساگر”

 کہاں جائیں گے؟‘‘ نذرِ اہلِ بلوچستان ۔۔۔ ڈاکٹر غلام سرور ساگر”

ہم پہاڑوں میں پڑے ہیں، سو کہاں جائیں گے
ہم قبائل میں جڑے ہیں، سو کہاں جائیں گے

اِک حکومت کا گلہ کرکے بھلا کیا حاصل
ہر حکومت سے لڑے ہیں، سو کہاں جائیں گے

ہم کو معلوم ہے ارباب سیاست کا چلن
یہ گراوٹ میں پڑے ہیں، سو کہاں جائیں گے

دیکھ تعلیم کی حالت، میرے بچوں کا نصیب
یہ مدرسوں میں پڑھے ہیں، سو کہاں جائیں گے

صرف غربت ہے کہ افراط میں ملتی ہے ہمیں
خشک ٹکڑوں پہ پلے ہیں، سو کہاں جائیں گے
ہم ہیں اقوام زمانہ کے مقابل ساگرؔ
پر جہالت میں گڑے ہیں ، سو کہاں جائیں گے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *