Home » شیرانی رلی » تختی ۔۔۔ غنی پہوال

تختی ۔۔۔ غنی پہوال

کیوں اس قدر اکیلی
اورسہمی سہمی سی بیٹھی ہو
دل کے اداس آنگن میں
ذراباہر تو آکر دیکھ
خواہشوں کے زنگ آلود ہ
دروازے پرنام کی جگہ
کوئی نیل گگن کو تختی بناکر
اُس پر محبت لکھ کر
چلا گیا ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *