Home » شیرانی رلی » نظم ۔۔۔ نسرین انجم بھٹی

نظم ۔۔۔ نسرین انجم بھٹی

چڑیاں چُپ چاپ ، بادل گم صم
سڑکیں تنہا
بارش کبھی کبھی برسی
کبھی کبھی ترسی
دھوپ دکھتے ہوئے ہونٹوں کی طرح ہنستی ہے
کھڑکیوں میں کو ئی چہرہ نہیں
زندگی آرڈر پر بنتی ہے بگڑتی ہے
بابو لوگ بریف کیس اٹھائے
زندگی خریدنے
ہر صبح دوڑے جاتے ہیں
کہاں؟
جہاں تک سڑکیں جاتی ہیں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *