Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ ڈاکٹر منیر رئیسانڑیں

غزل ۔۔۔ ڈاکٹر منیر رئیسانڑیں

سوچوں میں انگارے بھرنے والے لوگ
پھولوں کے موسم سے ڈرنے والے لوگ

اب تقدیس کی ہٹی کھول کے بیٹھے ہیں
لفظوں سے بدکاری کرنے والے لوگ

لگتے ہیں آوازوں کے قحبہ خانے
بن کر اُجلی نہر بپھرنے والے لوگ

بستی بستی ڈھونڈ کے آخر لے آیا
دل اندھیارا ۔۔۔دیپک دھرنے والے لوگ

ہونے اور نہ ہونے کے ہیں صورت گر
تھوڑا تھوڑا کرکے مرنے والے لوگ

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *