Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ بدر سیماب ۔ کویت

غزل ۔۔۔ بدر سیماب ۔ کویت

کس جہاں میں یہ کام کر بیٹھے
معذرت! ہم کلام کر بیٹھے

ہم کو سہنی پڑے گی تنہائی
ہم محبت جو عام کر بیٹھے

زندگی ، جو فقط ہماری تھی
ساری دنیا کے نام کر بیٹھے

ہم سے کس موڑ پر ملے ہو تم
جب فسانہ تمام کر بیٹھے

دشمنی کے بھی کون قابل ہے
دوستی کو سلام کر بیٹھے

خود کو خود بھی کہاں میسر تھے
خود کو تیرا غلام کر بیٹھے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *